ویسے اگر میں مر گیا تو تم میری خبر تک نہیں لو گے۔ تُو ایک دفعہ مر تو سہی، پھر دیکھ، میں خبر لیتا ہوں یا نہیں؟ پیارے یہاں زندوں کی نہیں بلکہ مردوں کی قدر ہوتی ہے۔ اے میرے دوست! اگر اپنی قدر کرانا چاہتا ہے تو تجھے مرنا پڑے گا اور یہی آج کی دنیا کا دستور ہے۔← مزید پڑھیے
وہ جو مسکراتے ہوئے لمبی کالز کرتی ہیں ان کی فون پر ہونے والی گفتگو سنیئے۔ لڑکیوں کے سی ٹی سکین کرنے والی آنکھوں میں جھانک کر دیکھئے، تو پتہ چلے گا کہ یہی کچھ تو سوشل میڈیا پر بھی ہے۔ یہ سوشل میڈیا کا غیر سوشل رویہ نہیں بلکہ یہ عوام کا رویہ ہے۔ یہ روایتی میڈیا کا موازنہ سوشل میڈیا سے کرتے ہیں۔ روایتی میڈیا ادارہ جبکہ سوشل میڈیا تو عوام ہے۔← مزید پڑھیے