وہ منطق آپ تک پہنچانے کی کوشش کی ہے جو ہمارے لئے ترقی کا آسان ترین ذریعہ ثابت ہو سکتا ہے۔ ایک دفعہ اردو کو وہ مقام دے کر تو دیکھو، جس کی یہ مستحق ہے، پھر دیکھنا یہ زبان کیسے دنوں میں عروج دیتی ہے۔ نوجوان بہت ذہین ہیں، ایک دفعہ بیگانی زبان کی پابندی اٹھاؤ تو سہی پھر دیکھنا یہ کیسے ملک و قوم کے دن بدلتے ہیں← مزید پڑھیے
اگر کوئی علمی مقاصد کے لئے انگریزی سیکھے پھر بھی بات کوئی ہے لیکن ہمارے ایک گروہ کو ”انگریزیا“ کی بیماری ہو چکی ہے۔ یہ بیمار اور غلام ذہن انگریزی کو اعلیٰ مرتبے کی زبان سمجھتے ہیں یعنی ”سٹیٹس سمبل“۔ یہ لوگ اس بیماری کی وجہ سے ”نہ گھر کے رہے نہ گھاٹ کے“← مزید پڑھیے
معاشرہ کی ترقی کے لئے کئی تبدیلیاں کرنی پڑتی ہیں اور پہلی تبدیلی سوچ میں کرنی ہوتی ہے۔ سوچ کی تبدیلی کے بعد چاہے خونی انقلاب برپا ہو یا فکری انقلاب لیکن سب سے پہلی شرط سوچ کی تبدیلی ہے۔ سوچ کی تبدیلی کے لئے پہلی شرط زبان کا انتخاب ہے← مزید پڑھیے
جہاں جہاں میرے نظریات و سوچ میں مسائل ہیں، آپ ان کی نشاندہی کریں، مجھ سے اختلاف کریں، تنقید کریں، مجھے سمجھائیں، دلائل سے قائل کریں تاکہ میں اپنے نظریات میں بہتری لا سکوں۔ لیکن یہاں بھی ہماری گنگا الٹی ہی بہی۔ پتہ نہیں یار لوگ یہ کیوں سمجھتے ہیں کہ ہر تحریر لکھنے والا ان پر حملہ کر رہا ہے← مزید پڑھیے
کوئی تو ان شدت پسند گروہوں کو سمجھائے کہ اسلام بہت روشن خیال مذہب ہے۔ بے گناہ انسان کو مارنا جہاد نہیں بلکہ ظالم سے ٹکرانے کو جہاد کہتے ہیں۔ کوئی تو قدم بڑھائے اور ان کا دماغ روشن کرے کہ اسلام عورت کو ملکہ بناتا ہے۔ ہے کوئی جو میانہ روی کا بتائے اور حق کی صدا لگائے← مزید پڑھیے