لفظ ”بلاگ(Blog)“ ویب لاگ(Web Log) سے بنا ہے۔ بلاگ ایک قسم کی ذاتی ڈائری ہی ہے جو آپ انٹرنیٹ پر لکھتے ہیں۔ ذاتی ڈائری اور بلاگ میں ایک فرق یہ ہے کہ ذاتی ڈائری آپ تک یاچند ایک لوگوں تک محدود ہوتی ہے جبکہ بلاگ پوری دنیا کے سامنے کھلی کتاب کی مانند ہوتا ہے۔ جہاں آپ اپنی سوچ اور شوق کے مطابق اپنے خیالات، تجربات اور معلومات لکھتے ہیں اور قارئین سے تبادلہ خیال کرتےہیں۔ آپ یوں بھی کہہ سکتے ہیں کہ بلاگ آپ کی شخصیت کی عکاسی کرتا ہے۔ جیسے آپ ہوں گے ویسا ہی آپ کا بلاگ ہو گا۔ اس کے علاوہ جیسے آپ ذاتی ڈائری میں شاعری اور اچھی باتیں لکھتے ہیں اسی طرح بلاگ پر بھی آپ شاعری، اچھی باتیں ، تصاویر اور ویڈیوز شیئرکرسکتےہیں۔ ساری بات کا خلاصہ یہ کہ اگر آپ سوچتے اور سمجھتے ہیں کہ آپ کو اپنی سوچ اور معلومات دوسروں تک پہنچانی چاہئے تو اس کے لئے بہترین چیز بلاگ ہے۔ آسان الفاظ میں اسی کام کو بلاگنگ کہا جائے گا۔ یاد رہے بلاگ ، ویب سائیٹ کی ہی ایک قسم کا نام ہے۔
بلاگ کئی قسم کے ہوتے ہیں مثلا ڈاکٹر لوگ میڈیکل کے متعلق معلومات کے لئے بلاگ لکھتے ہیں۔ ٹیکنالوجی کے لوگ ٹیکنالوجی پر لکھتے ہیں۔ حالات کے ستائے حالات پر لکھتے ہیں، ادیب ادب پر لکھتے ہیں، شاعر شاعری لکھتے ہیں، فوٹو گرافر تصاویر شیئر کرتا ہے تو ویڈیوز کے شیدائی ویڈیوز شیئر کرتے ہیں۔ حتی کہ جو جو ہوتا ہے وہ بلاگ پر وہی کچھ لکھتا اور شیئر کرتا ہے اور کئی میرے جیسے بھی ہوتے ہیں جو ایک سے زیادہ موضوعات پر لکھنا اور شیئر کرنا پسند کرتے ہیں۔
جاری ہے۔
اردو بلاگنگ پر لکھے ہوئے میرے کتابچہ کی یہ پہلی اور مختصر قسط ہے۔ میں کوشش کروں گا کہ ہر روز اگلی قسط پیش کر دوں۔ آپ کی طرف سے حوصلہ افزائی اور خاص طور پر جہاں غلطی کی ہو اس کی اصلاح کا شدت سے انتظار کروں گا۔
اچھی بات ہے دوسرے بلاگرز کی ياد دہانی ہو جائے گی کہ بلاگ کيا ہوتا ہے
منتظر رہیں گے آپ کی تحریر کے۔
اردو بلاگستان کی حالت کچھ ایسی ہے کہ لکھنے والا پریشان ہو جاتا کہ کیا لکھے،
جب لکھنے کا ارادہ کیا تھا تو سوچا تھا کہ عام سی بات عام فہم میں لکھا کریں گے۔
لیکن ہماری تحریر ہوتی ہی سطحی ہے جب لکھتے ہیں تو نامعلوم حضرات کی ای میلز گالی گلوچ والی ملنا شروع ہو جاتی ہیں۔
کہتے ایک ہی بات ہیں۔۔لکھنا آتا نہیں اور بلاگنگ کرتے ہو :laughloud: :laughloud: :laughloud:
محترم م۔بلال صاحب ۔ میں نے کسی اخبار میں پڑھا تھا جس میں کسی سن کے حوالے سے یہ بات کہی گئے تھی کہ اُس سن میں نیٹ ڈکشنریوں میں دُنیا بھر کے لوگوں نے لفظ “بلاگ” کے معنی سب سے زیادہ تلاش کئے ۔ آج آپنے بُہت اچھے انداز میں اس لفظ کی وضاحت کی ہے ۔اُمید ہے یہ سلسلہ علم آپ جاری رکھیں گے ۔(احسان مند ۔ایم ۔ڈی)۔
بہت خوب، شکریہ :peace:
امید ہے کہ آپ بلاگ بنانے کے بارے میں بھی روشنی ڈالیںگے، خاص طور پر اردو بلاگ۔
اپ کی سائٹ بہت فائدہ ہوا
بہت خوب
اچھی تحریر لکھی ہے آپ نے
تیکنیکی معاملات پر آپ کا کتابچہ تو بہت سوں کے لئے مفید ثابت ہوا ہے۔ اب دیکھتے ہیں کہ اس پہلو پر کیسے راہنمائی کرتے ہیں۔ اچھا سلسلہ ہے ، جاری رکھیے۔
سلام بھائی
بہت اچھی تحریر لکھی ہے آپ نے اور باقی قسطوں کا انتظار رہے گا
افتخار اجمل بھوپال کے تبصرہ کا جواب
چلیں جی دوسرے بلاگرز کی یاد دہانی بھی ہو جائے۔ ویسے میرا مرکز نئے لوگ اور خاص طور پر مجھ جیسے لوگ جو بلاگ اور بلاگ بنانے کی بنیادی معلومات کے لئے بھٹکتے پھرتے ہیں۔
یاسر خوامخواہ جاپانی کے تبصرہ کا جواب
دراصل ہمارے لوگ سوچتے ہیں کہ بلاگ پر تحریر بڑی بنا سوار کے لکھنی چاہئے لیکن میرا خیال میں بلاگ کی سب سے بڑی بات ہی یہی ہوتی ہے کہ آپ آزادی سے اور روزمرہ کے تجربات کو عام الفاظ میں دوسروں تک پہنچا دیتے ہیں۔ جس سے دوسروں کے تبصرے/رائے ملنے پر آپ بہت کچھ سیکھتے ہیں۔
md کے تبصرہ کا جواب
جی کوشش تو یہی ہے کہ یہ سلسلہ جاری رہے اور قطرہ قطرہ ملتا رہے باقی سمندر بنے نہ بنے ہمیں تو بس منزل کی جانب سفر جاری رکھنا ہے۔
عامر شہزاد کے تبصرہ کا جواب
محترم میرے کتابچہ میں زیادہ توجہ بلاگ بنانے اور اسے استعمال کرنے پر ہی ہے۔ سوچا لگے ہاتھ بلاگ کے بارے میں سرسری سا جائزہ بھی لیتے چلیں تو یہ کچھ اس قسم کی تحاریر بھی لکھ دیں۔
ایم اے راجپوت کے تبصرہ کا جواب
تحریر پسند کرنے کا بہت شکریہ۔
عثمان کے تبصرہ کا جواب
عثمان بھائی کوشش تو یہی ہے کہ یہ کتابچہ بھی مفید ثابت ہو باقی آپ کی طرح میں بھی دیکھتا ہوں کہ اس سے لوگوں کا بھلا ہوتا ہے یا نہیں۔
وسیم بیگ کے تبصرہ کا جواب
وسیم بھائی حوصلہ افزائی کرنے کا بہت شکریہ۔ باقی اقساط بھی انشاءاللہ اپنے وقت پر آپ تک پہنچ جائیں گی۔
آج تو ہمیںبھی سمجھ آیا کہ بلاگ کسے کہتے ہیں
:worship: سبحان اللہ بھٕی بہت ہی کارباتیں بیان کی جارہی ہیں .
اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ
بلال بھائی ایک چھوٹی سی خامی کی طرف اشارہ کرنا چاہوں گا۔ پی ڈی ایف کتاب A4 صفحات پر نہیں لکھی گئی۔ اس لیے جب پرنٹنگ کریں تو کتاب 51 صفحات پر آتی ہے۔ اگر اسی کتاب کو اے فور پر اچھی طرح ترتیب دے کر لکھا جاتا تو صفحات کی تعداد کچھ کم ہو سکتی تھی۔ چونکہ ذاتی پرنٹنگ اتنی سستی نہیں ہوتی، اس لیے چند صفحات کا فرق، کافی اہم ہو سکتا ہے۔
تیکنیکی معاملات پر آپ کا کتابچہ تو بہت سوں کے لئے مفید ثابت ہوا ہے۔ اب دیکھتے ہیں کہ اس پہلو پر کیسے راہنمائی کرتے ہیں۔ اچھا سلسلہ ہے ، جاری رکھیے۔
بھائی آپ کے اس کام کی جتنی تعریف کی جائے کم ہوگی
آپ کا یہ کام ہر اردو داں تبقہ کو پسند آئے گا جو اس کام کی اہمیت کو جاں تے ہیں وہ تو آپ کی تعریف کرتے نہیں تھکےگئے
اللہ تعالیٰ آپ کو اس علم کے عام کرنے کا بھرپور ثواب عطإئ فرمائے آمین
السلام علیکم
بہت خوب
میں آپ کا شکریہ ادا کرنا چا ہتا ہوں کہ آپ نے اتنا اچھا سوفٹ ویئر بنائے زیدگی بنا گی شکریہ
nice information about blog
بہت اچھا سلسلہ ھے جاری رکھیے گا۔