اگر آپ ایک قابل پروفیشنل فوٹوگرافر بننا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے آپ کو تصویر کے ایکسپوژر اور کیمرے کے شٹر، اپرچر اور آئی ایس او کی مکمل معلومات اور ان کا بہتر استعمال آنا چاہیئے۔ معلومات کے لئے سمولیٹر کے نیچے دی گئی ویڈیو دیکھیں یا پھر درج ذیل تحریر پڑھیں۔ اور استعمال سیکھنے کے لئے سمولیٹر پر مشق کریں۔ اس طرح امید ہے کہ آپ کو فوٹوگرافی کی بہترین سمجھ آ جائے گی۔

یہ کیمرہ سمولیٹر بنیادی طور پر تصویر کا ایکسپوژر سمولیٹر ہے۔
اس سمولیٹر کے ساتھ کھیل ہی کھیل میں یہ سمجھ آ جائے گی کہ شٹر، اپرچر اور آئی ایس او کیا ہیں اور کسی تصویر پر یہ کیا اثر چھوڑتے ہیں۔
یار رہے کہ انہیں تینوں یعنی شٹر اپرچر اور آئی ایس او کے اوپر ہی فوٹوگرافی کی ساری عمارت کھڑی ہے۔

SCENE SITUATION

Simulator is loading...

Camera Mode  →          
Under Expose   ←   Exposure Meter   →   Over Expose
Slow  ←  Shutter Speed  →  Fast
Wide  ←  Aperture / F-Stop  →  Narrow
Less Sensitive  ←  ISO  →  More Sensitive

Fast Shutter SpeedLess LightMoving objectsSharp
Slow Shutter SpeedMore LightMoving objectsBlur

Narrow Aperture (Large f/no.)Less LightBackground & ForegroundSharp
Wide Aperture (Small f/no.)More LightBackground & ForegroundBlur

Lower ISOLess LightGrainsLess
Higher ISOMore LightGrainsMore

Powered by mBILALm.com, Copyright © 2023

  ←  Shooting or Camera Modes  →  

M      Manual Mode
مینول موڈ میں فوٹوگرافر اپنے مطلوبہ ایکسپوژر کے مطابق کیمرے کی ساری سیٹنگز خود کرتا ہے۔

Tv (S)      Shutter Priority Mode
Tv → Canon | S → Nikon
شٹر موڈ میں فوٹوگرافر منظر کے مطابق شٹر سپیڈ سیٹ کرتا ہے اور بعض اوقات آئی ایس او بھی، جبکہ باقی ضروری سیٹنگز کیمرہ خودبخود کر لیتا ہے۔

Av (A)      Aperture Priority Mode
Av → Canon | A → Nikon
اپرچر موڈ میں فوٹوگرافر اپنی ضرورت کے مطابق اپرچر سیٹ کرتا ہے اور دیگر ضروری سیٹنگز کیمرہ خودبخود کر دیتا ہے۔

سمولیٹر استعمال کرنے کے دوران  ←   شٹر، اپرچر یا آئی ایس او کی ویلیوز تبدیل کرتے ہوئے تصویر پر بھی نظر رکھیں۔ اس سے آپ کو اندازہ ہو جائے گا کہ ان ویلیوز کو بڑھانے یا کم کرنے سے تصویر میں روشنی کی مقدار تو تبدیل ہوتی ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ تینوں ہی تصویر پر اپنا اپنا ایک دوسرا اثر بھی چھوڑتے ہیں۔ مثال کے طور پر شٹر کم کرنے سے حرکت کرتی چیزیں دھندلی (بلر) ہو جاتی ہیں۔ اپرچر سے فور گراؤنڈ اور بیک گراؤنڈ بلر ہوتے ہیں اور آئی ایس او سے تصویر میں ذرے (گرینز) آنا شروع ہو جاتے ہیں۔ بس جی! فوٹوگرافر ان تینوں کی مدد سے ہی کسی تصویر میں اپنا مطلوبہ ایکسپوژر اور کمپوزیشن حاصل کرتا ہے۔

یہ ویڈیو دیکھیں اس سے آپ کو شٹر، اپرچر اور آئی ایس او کی مکمل سمجھ آ جائے گی۔ البتہ اگر آپ ویڈیوز دیکھنے کی بجائے پڑھنا پسند کرتے ہیں تو پھر شٹر، اپرچر اور آئی ایس او کو صحیح طریقے سے سمجھنے کے لیے نیچے دیے گئے مضمون کو پڑھنا جاری رکھیں۔

  →  فوٹوگرافی میں ایکسپوژر  ←  کسی تصویر میں روشنی کی مقدار کو اس تصویر کا ایکسپوژر بولتے ہیں۔ آپ اسے تصویر کی برائٹ نیس بھی کہہ سکتے ہیں اور بہتر برائٹ نیس والی تصویر بنانے کے لئے ماحول میں موجود روشنی کی مناسبت سے کیمرے کی سیٹنگز کی جاتی ہیں۔ لیکن آج کے جدید کیمرے بڑے سیانے ہیں۔ جب تصویر بنائی جاتی ہے تو روشنی کے مطابق وہ خودہی سیٹنگز کر دیتے ہیں اور عام طور پر لوگ کیمرے کے اسی آٹومیٹک موڈ پر تصویریں بناتے ہیں۔ لیکن جب کچھ ہٹ کر کرنا ہو، کچھ منفرد بنانا ہو تو پھر ہمیں اس آٹومیٹک سسٹم سے آگے نکلنا پڑتا ہے اور مینول موڈ کے ذریعے کیمرے کو اپنے کنٹرول میں لا کر اپنی مرضی کا کام کرانا ہوتا ہے۔ اس سب کے لئے ہمیں کیمرے کے شٹر، اپرچر اور آئی ایس او کی اچھی سمجھ ہونی چاہیئے۔ ویسے بھی کیمرہ آٹومیٹک سیٹنگز کرے یا فوٹوگرافر مینول طریقے سے، سمارٹ فون کا کیمرہ ہو یا کوئی بھی جدید کیمرہ، سبھی تقریباً ایک طرح ہی کام کرتے ہیں اور بنیادی سیٹنگز شٹر، اپرچر اور آئی ایس او کی ہی ہوتی ہیں اور انہیں تینوں پر فوٹو اور ویڈیو گرافی کی ساری عمارت کھڑی ہے۔

  →  شٹر  ←   کیمرے کے سینسر کے آگے ایک پردہ یعنی شٹر ہوتا ہے۔ جو سینسر کو چھپا کر رکھتا ہے۔ لیکن جب تصویر بنائی جاتی ہے تو وہ شٹر کھلتا ہے، سینسر پر عکس پرنٹ ہوتا ہے اور پھر شٹر بند ہو جاتا ہے۔ جس سپیڈ سے شٹر کھل کر بند ہوتا ہے اسے شٹر سپیڈ کہتے ہیں۔ دوسرے الفاظ میں اس دورانیے کو یعنی جتنی دیر سینسر ایکسپوژ رہتا ہے، اسے ایکسپوژر ٹائم بولتے ہیں۔
 •   اگر کہیں روشنی کم ہو تو پھر شٹر سپیڈ بھی کم کی جاتی ہے یعنی سینسر کو زیادہ دیر تک ایکسپوژ کیا جاتا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ روشنی سینسر پر پڑے اور اچھی برائیٹ نیس والی تصویر بنے۔ اسی طرح اگر روشنی ضرورت سے زیادہ ہو تو پھر سینسر کا ایکسپوژر ٹائم کم کیا جاتا ہے تاکہ مختصر وقت کے لئے شٹر کھلے اور کم روشنی سینسر تک پہنچے۔
 •  شٹر سپیڈ آہستہ یا تیز کرنے سے روشنی کی مقدار زیادہ یا کم تو ہوتی ہے مگر اس سے تصویر میں ایک دوسرا اثر بھی پڑتا ہے اور وہ یہ کہ شٹر سپیڈ کم یعنی سینسر زیادہ دیرتک ایکسپوژ ہونے سے حرکت کرتی چیزیں بلر ہو جاتی ہیں۔ وہ اس طرح کہ جتنی دیر سینسر ایکسپوژ رہتا ہے، وہ روشنی پکڑتا جاتا ہے یعنی ہر روشن چیز کو ریکارڈ کر لیتا ہے۔ یوں اگر کوئی چیز حرکت کر رہی ہو تو وہ مسلسل ریکارڈ ہوتی جائے گی۔ لہٰذا کسی متحرک چیز کی تصویر بنانے کے لئے جتنی اس چیز کی سپیڈ ہو، اسی حساب سے شٹر سپیڈ رکھی جاتی ہے۔ تبھی وہ چیز شارپ یا کلیئر ہو گی۔

  →  اپرچر  ←   لینز کا وہ سوراخ کہ جس سے روشنی گزر کر سینسر تک پہنچتی ہے، اسے اپرچر کہتے ہیں۔ اپرچر کم یا زیادہ کرنے کے لئے لینز میں آئرس کی طرح کا ایک پرزہ لگا ہوتا ہے، جسے بڑا یا چھوٹا کر کے روشنی کنٹرول کی جاتی ہے۔ اپرچر کی پیمائش f/stop سے کی جاتی ہے۔ مثال کے طور پر f/2 اور f/4 وغیرہ۔ بعض نئے فوٹوگرافر اپرچر اور اس کی پیمائش کے معاملے میں تھوڑے شش و پنج کا شکار ہو جاتے ہیں۔ وہ اس طرح کہ f کے ساتھ جب چھوٹا نمبر آئے تو اس کا مطلب ہوتا ہے کہ اپرچر زیادہ کھلا ہے اور جب f کے ساتھ بڑا نمبر آئے تو اپرچر کم ہو گا۔ میتھیمیٹکلی یہ الٹ تو نہیں لیکن یاد رکھنے کے لئے ہم اسے الٹ کہہ سکتے ہیں۔ یعنی چھوٹا نمبر ہو تو اپرچر بڑا ہو گا۔ ایسے ہی بڑا نمبر ہو تو اپرچر چھوٹا۔
 •  جب ماحول میں روشنی کم ہو تو اپرچر کو بڑا کیا جاتا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ روشنی سینسر تک پہنچے اور اچھی برائیٹ نیس والی تصویر بنے۔۔ ایسے ہی روشنی زیادہ ہونے کی صورت میں اپرچر چھوٹا کیا جاتا ہے۔
 •  اپرچر تنگ یا کھلا کرنے سے روشنی کم یا زیادہ تو ہوتی ہے لیکن اپرچرکا دوسرا اثر یہ ہے کہ منظر کی گہرائی یعنی ڈیپتھ آف فیلڈ پر بھی فرق پڑتا ہے۔ مثال کے طور پر اپرچر بڑا ہونے سے جس چیز کو فوکس کیا گیا ہو، اس کا فورگراؤنڈ اور بیگ گراؤنڈ بلر ہو جاتا ہے۔ اپرچر جتنا کھولیں گے، بیک گراؤنڈ اتنا ہی زیادہ بلر ہو گا۔

  →  آئی ایس او  ←   کیمرے کا وہ سینسر کہ جو تصویر ریکارڈ کرتا ہے۔ اس سینسر پر بہت چھوٹے چھوٹے نقطے ہوتے ہیں، جنہیں پکسلز کہتے ہیں۔ پکسلز پر روشنی پڑنے سے تصویر بنتی ہے۔ ان پکسلز کی حساسیت (سینس سیٹیویٹی) کو ISO کہتے ہیں اور آئی ایس او کی پیمائش نمبروں سے ہوتی ہے۔
 •   آئی ایس او کم کرنے سے سینس سیٹیویٹی بھی کم ہو جائے گی اور سینسر کم روشنی پکڑے گا۔ اسی طرح آئی ایس او زیادہ کرنے سے سینسر زیادہ روشنی پکڑتا ہے اور تصویر کی برائیٹ نیس بھی زیادہ ہو جاتی ہے۔
 •   آئی ایس او زیادہ ہونے سے روشنی تو زیادہ ہوتی ہے لیکن اس سے تصویر میں ذرے (گرینز) بھی آنا شروع ہو جاتے ہیں۔ آئی ایس او جتنا زیادہ ہو گا تصویر میں گرینز بھی اتنے ہی زیادہ نظر آئیں گے۔

ان ساری باتوں کا خلاصہ یہ ہے

تیز شٹر سپیڈ ← کم روشن تصویر ← متحرک چیزیں واضح
کم شٹر سپیڈ ← روشن تصویر ← متحرک چیزیں دھندلی

چھوٹا اپرچر (fنمبر بڑا) ← کم روشن تصویر ← فور یا بیک گراؤنڈ واضح / منظر کی گہرائی زیادہ
بڑا اپرچر (fنمبر چھوٹا) ← روشن تصویر ← فور یا بیک گراؤنڈ دھندلی / منظر کی گہرائی کم

کم آئی ایس او ← کم روشن تصویر ← ذرے کم / تصویر کی کوالٹی زیادہ
زیادہ آئی ایس او ← روشن تصویر ← ذرے زیاددہ / تصویر کی کوالٹی کم

اگر کسی متحرک چیز یعنی موونگ آبجیکٹ کی تصویر بنانی ہو تو اسی کے حساب سے پہلے شٹرسپیڈ سیٹ کر لی جائے ۔ اور باقی دونوں اسی کی مناسبت سے رکھ لئے جائیں۔ ایسے ہی اگر منظر کی گہرائی یعنی ڈیپتھ آف فیلڈ کا معاملہ ہو تو پہلے اپرچر سیٹ کر لیا جائے۔ فوٹوگرافی کی دنیا میں کوشش کی جاتی ہے کہ تصویر میں بہتر روشنی کے لئے انہیں دنوں یعنی شٹر اور اپرچر کو استعمال کیا جائے۔ جبکہ آئی ایس او کم سے کم یا مناسب رکھا جائے، تاکہ تصویر کی کوالٹی زیادہ ہو۔ لیکن جب حالات ایسے ہوں کہ تصویر میں بہتر روشنی کے لئے شٹر سپیڈ کم اور اپرچر بڑا کرنا ممکن نہ ہو تو پھر مجبوری میں آئی ایس او زیادہ کر کے ہی کام چلانا پڑتا ہے۔